حوزہ نیوز ایجنسی I نماز دین کا ستون ہے، اور اس کی درستی اس بات پر منحصر ہے کہ اس کے تمام ارکان اور شرائط صحیح طریقے سے ادا کیے جائیں۔ نماز کے سجدے کی صحت کے لیے ایک بنیادی شرط یہ ہے کہ پیشانی براہِ راست زمین یا اس چیز پر رکھّی جائے جو زمین کی جنس سے ہو (جیسے خاک، پتھر وغیرہ)۔ اگر پیشانی اور سجدہ گاہ کے درمیان کوئی ایسی رکاوٹ موجود ہو جو براہِ راست رابطے کو ختم کر دے، تو سجدہ اور نتیجتاً نماز باطل ہو سکتی ہے۔
کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ یہ طے کرنا آسان نہیں ہوتا کہ واقعی کوئی رکاوٹ موجود ہے یا نہیں۔ سجدہ گاہ پر بننے والی سیاہ تہہ (پرت) انہی مشتبہ اور عام مسائل میں سے ایک ہے۔
اس بارے میں حضرت آیتاللہ العظمیٰ سید علی خامنہای سے سوال کیا گیا، جس کا جواب پیشِ خدمت ہے۔
سوال: اگر مہر پر ایک سیاہ تہہ (پرت) ایسی مقدار میں جمی ہو کہ ہمیں شک ہو جائے کہ آیا وہ پیشانی کے خاک سے براہِ راست لگنے میں رکاوٹ بن رہی ہے یا نہیں، تو کیا کرنا چاہیے؟
جواب: سجدے کے صحیح ہونے کا یقین ہونا ضروری ہے، لہٰذا ایسی صورت میں رکاوٹ کو دور کرنا واجب ہے۔









آپ کا تبصرہ